پارکو ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب غیر ملکی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھیں، پارکو کی ثابت قدمی، مستقل مزاجی اور قابل اعتبار کمپنی ہونے کے مضبوط تاثر کی بدولت نئے سرمایہ کاروں کیلئے پارکو زبردست کشش کا باعث بنا۔
پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (PAPCO)
پاک عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (PAPCO)، پبلک پرائیوٹ شراکت داری کی بہترین مثال ہے۔شیل (26فیصد)، پی ایس او (12فیصد) اور ٹوٹل پارکو مارکیٹنگ لمیٹڈ (11فیصد) نے پارکو (51فیصد) کے ساتھ 480ملین ڈالرز کی لاگت سے ملک بھر میں پھیلی ہوئی پائپ لائن سسٹم کی تعمیر اور آپریشن میں شراکت قائم کی، جس کا مقصدہائی اسپیڈ ڈیزل کو کراچی پورٹ سے اندرون ملک لوکیشنز تک پہنچانا ہے۔ پیپکو کا افتتاح مارچ 2005میں ہوا اور یہ منصوبہ 26انچ قطر کی 786کلو میٹر طویل پائپ لائن پر مشتمل ہے جس میں اسٹوریج ٹینکس، پمپ اور دیگر متعلقہ سہولیات شامل ہیں۔پیپکو ملک میں تیل کی ترسیل کا ایک اہم ادارہ ہے۔
ٹوٹل پارکو پاکستان لمیٹڈ (TPPL)
ٹوٹل پارکو پاکستان لمیٹڈ (TPPL)، تیزی سے پھیلتا ہوا ریٹیل نیٹ ورک ہے جو کہ فرانس کی کمپنی ٹوٹل کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔ پاکستان میں ٹوٹل پارکو نیٹ ورک 850 سے زیادہ فیول آؤٹ لیٹس، لبریکنٹس بلینڈنگ اور مارکیٹنگ بزنس کے ساتھ دوسری بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی ہے۔
پارکو پرل گیس (پرائیوٹ) لمیٹڈ (PPGL)
پارکو پرل گیس (پرائیوٹ) لمیٹڈ، پارکو کی مکمل ملکیت اور ذیلی کمپنی ہے جو ملک بھر میں پرل گیس کے نام سے LPGمارکیٹ کرنے والی سب سے بڑی کمپنی ہے جو سالانہ تقریباً 90,000میٹرک ٹن LPGبلک اور سلنڈروں میں فروخت کر رہا ہے۔ ملک بھر میں اسکے ڈسٹری بیوٹرز کا نیٹ ورک موجود ہے۔ اسکے علاوہ انڈسٹریل اور کمرشل مصنوعات میں مہارت کے باعث اسکے صنعتی استعمال میں مسائل کے حل بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ PPGLمارکیٹ کے تمام کاروباری امکانات کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی کے مسائل کا حل فراہم کر رہا ہے۔
پارکو کوسٹل ریفائنری لمیٹڈ (PCRL)
یہ منصوبہ بلوچستان کے علاقے میں تعمیر کیا جا رہا ہے اور اس منصوبے کو مکمل طور پر پارکو کی مکمل ملکیت اور ذیلی کمپنی، پارکو کوسٹل ریفائنری لمیٹڈ (PCRL) چلائے گی۔تکمیل پر اس منصوبے میں جدید ریفائنری جس کی تیل صاف کرنے کی صلاحیت 250,000بیرل یومیہ ہے، اس کے علاوہ میرین لوڈنگ کی سہولت بھی دستیاب ہو گی۔پاکستان کی یہ سب سے بڑی ریفائنری ہو گی، جو ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مارکیٹ کو ریفائن فیول فراہم کرے گی۔